شَبِ مِعراج اسلام کا ایک اہم ترین اور روحانی دن ہے، جو ہر مسلمان کے لیے بڑی اہمیت رکھتا ہے۔ اس رات نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مکہ مکرمہ سے بیت المقدس کا سفر کیا، اور وہاں سے سات آسمانوں کی سیرو تفریح کی، جہاں وہ اللہ کے قریب پہنچے۔ اس رات کی اہمیت کو قرآن میں اس آیت سے واضح کیا گیا ہے
پاک ہے وہ ذات جس نے رات کےوقت اپنے بندے کو مسجد حرام سے مسجد اقصٰی تک سفر کرایا، جس کے ارد گرد ہم نے برکتیں رکھی ہیں تاکہ ہم اسے اپنی نشانیاں دکھائیں۔ بیشک وہ سننے والا اور دیکھنے والا ہے۔
اس رات کے مخصوص اعمال اور عبادات بھی ہیں جنہیں مسلمان اپنی روحانیت کو بڑھانے کے لیے ادا کرتے ہیں۔
شَبِ مِعراج کے اعمال: روحانیت کا سفر
شَبِ مِعراج اسلام کا ایک اہم ترین اور روحانی دن ہے، جو ہر مسلمان کے لیے بڑی اہمیت رکھتا ہے۔ اس دن کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی معراج یعنی آسمانوں کی طرف ascension کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔ اس رات نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مکہ مکرمہ سے بیت المقدس کا سفر کیا، اور وہاں سے سات آسمانوں کی سیرو تفریح کی، جہاں وہ اللہ کے قریب پہنچے۔ اس رات کے مخصوص اعمال اور عبادات بھی ہیں جنہیں مسلمان اپنی روحانیت کو بڑھانے کے لیے ادا کرتے ہیں۔
نفل نماز (تحجد)
شَبِ مِعراج کی رات کو خاص طور پر نفل نمازیں پڑھنا بہت زیادہ فضیلت رکھتا ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس رات کو اللہ کے سامنے دعا اور عبادت کی تھی، اسی طرح مسلمانوں کے لیے بھی یہ رات عبادات کا بہترین موقع ہے۔ خصوصاً تحجد کی نماز، جو رات کے آخری حصے میں پڑھی جاتی ہے، بہت زیادہ اجر و ثواب کا باعث ہے۔
کلمہ طیبہ اور درود شریف
اس رات کو کلمہ طیبہ “لا الہ الا اللہ” اور درود شریف کا ورد کرنا بھی اہم عمل ہے۔ درود شریف پڑھنا نہ صرف نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت میں اضافہ کرتا ہے، بلکہ یہ انسان کے گناہوں کی بخشش کا سبب بھی بنتا ہے۔
قرآن کی تلاوت
قرآن کا مطالعہ اور تلاوت کرنا شَبِ مِعراج کے اعمال میں شامل ہے۔ اس رات قرآن کی تلاوت کرنے سے روحانی سکون ملتا ہے اور اللہ کی ہدایت کا دروازہ کھلتا ہے۔ اس میں خاص طور پر سورہ بنی اسرائیل اور سورہ النجم کی تلاوت کی جاتی ہے، جو اس رات کے حوالے سے نازل ہوئیں۔
دعا اور استغفار
شَبِ مِعراج کی رات میں دعا اور استغفار کرنا بہت بڑا عمل ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس رات میں اللہ سے اپنی امت کے لیے دعا کی تھی۔ اس رات میں اللہ سے اپنی فلاح، دنیا و آخرت کی کامیابی کے لیے دعا کرنا اور اپنے گناہوں کی معافی مانگنا بہت زیادہ فائدے مند ہے۔
ذکر اور تسبیح
اللہ کا ذکر کرنا اور اس کی تقدیس کرنا شَبِ مِعراج کی رات کی ایک اور اہم عبادت ہے۔ ذکر اور تسبیح کرنے سے دل کی صفائی اور روحانی سکون ملتا ہے۔ اس رات کو اللہ کی عظمت کا ذکر کرنا اور اس کی صفات پر غور و فکر کرنا انسان کو روحانی بلندیوں تک پہنچاتا ہے۔
صدقہ دینا
صدقہ دینا اور دوسروں کی مدد کرنا بھی اس رات کی عبادات میں شامل ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیشہ دوسروں کی مدد کرنے کی اہمیت کو بیان کیا ہے۔ اس رات میں صدقہ دینے سے انسان کے دل میں نرمی آتی ہے اور گناہوںکی معافی بھی حاصل ہوتی ہے۔
شَبِ مِعراج ایک ایسی رات ہے جو ہمیں روحانی طور پر بلند کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔ اس رات میں مختلف عبادات اور اعمال کر کے ہم اللہ کے قریب جا سکتے ہیں اور اپنی زندگی میں بہتری لا سکتے ہیں۔ اس رات کو صرف عبادات کے طور پر نہیں، بلکہ اپنے نفس کی پاکیزگی اور اللہ سے تعلق کو مزید مستحکم کرنے کے طور پر دیکھنا چاہیے۔
یاد رہے کہ ان تمام اعمال کا مقصد اللہ کی رضا حاصل کرنا اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت پر عمل کرنا ہے۔